نہ آتے ہمیں اس میں تکرار کیا تھی

Poet: علامہ اقبال By: Hazrat Musa A.S Poetry, Islamabad
Nah Atay Hamein Is Mein Takraar Kya Thi

نہ آتے ہمیں اس میں تکرار کیا تھی
مگر وعدہ کرتے ہوئے عار کیا تھی

تمہارے پیامی نے سب راز کھولا
خطا اس میں بندے کی سرکار کیا تھی

بھری بزم میں اپنے عاشق کو تاڑا
تری آنکھ مستی میں ہشیار کیا تھی

تأمل تو تھا ان کو آنے میں قاصد
مگر یہ بتا طرز انکار کیا تھی

کھنچے خود بخود جانب طور موسیٰ
کشش تیری اے شوق دیدار کیا تھی

کہیں ذکر رہتا ہے اقبالؔ تیرا
فسوں تھا کوئی تیری گفتار کیا تھی

Rate it:
Views: 788
11 Aug, 2021