Add Poetry

نہ آفتاب لاؤ نہ ماہتاب لاؤ

Poet: عبدالحفیظ اثر By: عبدالحفیظ اثر, Mumbai, India

نہ آفتاب لاؤ نہ ماہتاب لاؤ
قلبِ سلیم لے کر بس فاتحانہ آؤ

دل ہو زباں سے آہنگ کچھ بھی تضاد نہ ہو
دل میں جو ہو وہ لب پر دل آئینہ بناؤ

کب تک رہے گی ظلمت کب تک رہے جہالت
بس شمعِ علم کی ہی ہر سو جلاتے جاؤ

یہ دل کسی کے غم سے معمور نہ ہو جب تک
کب ناگَہانی آفت میں مبتلا ہو جاؤ

تم کو جو مل بھی جائے ہفت اِقلیم کی ہی دولت
ایثار کا ہو جذبہ بس خرچ کرتے جاؤ

الفت کا ہی جہاں میں دریا رواں دواں ہو
دل سے ملاؤ دل کو دل کی خلش مٹاؤ

ہے اثر کی تمنا غفلت سے باز آؤ
ہر شاخ پہ ہے الّو فکرِ چمن بڑھاؤ

Rate it:
Views: 365
30 Oct, 2022
Related Tags on Urdu Ghazals Poetry
Load More Tags
More Urdu Ghazals Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets