نہ منزلوں کو نہ ہم رہ گزر کو دیکھتے ہیں
Poet: احمد فراز By: Hassan, Sialkot
نہ منزلوں کو نہ ہم رہ گزر کو دیکھتے ہیں 
 عجب سفر ہے کہ بس ہم سفر کو دیکھتے ہیں 
 
 نہ پوچھ جب وہ گزرتا ہے بے نیازی سے 
 تو کس ملال سے ہم نامہ بر کو دیکھتے ہیں 
 
 ترے جمال سے ہٹ کر بھی ایک دنیا ہے 
 یہ سیر چشم مگر کب ادھر کو دیکھتے ہیں 
 
 عجب فسون خریدار کا اثر ہے کہ ہم 
 اسی کی آنکھ سے اپنے ہنر کو دیکھتے ہیں 
 
 فرازؔ در خور سجدہ ہر آستانہ نہیں 
 ہم اپنے دل کے حوالے سے در کو دیکھتے ہیں
More Ahmed Faraz Poetry







 
  
  
  
  
  
  
  
  
  
  
 