Add Poetry

نہ کلاہ کی ہے چاہت نہ تو تاج ہی عطا ہو

Poet: عبدالحفیظ اثر By: عبدالحفیظ اثر, Mumbai

نہ کلاہ کی ہے چاہت نہ تو تاج ہی عطا ہو
ملے در کی خاک تیری یہی اپنا مدعا ہو

کوئی بات ہو بھی جائے کبھی تم کو وہ نہ بھائے
کبھی پھر سے جو ملیں تو نہ کسی کا کچھ گلہ ہو

یہ رہی ہے اپنی حسرت کہ سدا وفا کریں گے
نہ تو بے وفائی سیکھی نہ تو اس سے واسطہ ہو

یہ جو راہ ہے وفا کی یہ تو ہے بہت کٹھن بھی
کبھی چوٹ لگ بھی جائے تو نہ لب سے کچھ ادا ہو

ذرا دیکھو یہ پرندے جو بلندیوں پہ اڑتے
ہے اسی کی شان قدرت تو اسی کی بس ثنا ہو

یہ اثر نے بات سیکھی جو ہے ہی بڑے پتے کی
جو بھلا کرے بھلا ہو جو برا کرے برا ہو

Rate it:
Views: 2
20 Feb, 2025
Related Tags on Urdu Ghazals Poetry
Load More Tags
More Urdu Ghazals Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets