Add Poetry

نہ یاس کی تو گھٹا ہی چھاتی جودوستی ہی نبھائی ہوتی

Poet: عبدالحفیظ اثر By: عبدالحفیظ اثر, Mumbai, India

نہ یاس کی تو گھٹا ہی چھاتی جودوستی ہی نبھائی ہوتی
وہ ہی ہے وارَفتگی کا عالم یہ آگ دل کی بجھائی ہوتی

کبھی حضوری کبھی ہو دوری ہر پل یہ گزرے ہی کشمکش میں
یہ نہ پوچھو کہ کیاہو عالم کبھی حضوری ہی پائی ہوتی

کبھی ہوئی کوئی بات ایسی کبھی تو وہ ناگوار گزری
اسے تو دم بھر میں بھول جانا کبھی نہ کچھ لب کشائی ہوتی

جو ہم میں تم میں قرار ہے تو اسے بنانا ہے اور پختہ
یہی جو عہدِ وفا ہو پکا تو کیوں کبھی بے وفائی ہوتی

جو آس تجھ سے لگائی ہوتی تومدعا اپنا مل ہی جاتا
قدم تو راہِ وفا میں ہوتے خرد سے نا آشنائی ہوتی

یہ دل تو اپنا رہے مصفّا نہ غیر کا ہو کبھی تصور
یہ اثر کا بھید کھل ہی جاتا جو غیر سے آشنائی ہوتی

Rate it:
Views: 733
09 Jan, 2023
Related Tags on Urdu Ghazals Poetry
Load More Tags
More Urdu Ghazals Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets