Add Poetry

نہیں چاہا تھا یہ کیا ہو گیا ہے

Poet: شہرام By: شہرام, Hafizabad

نہیں چاہا تھا یہ کیا ہو گیا ہے
اسے مجھ پر بھروسہ ہو گیا ہے

یہ اک دوجے کا دکھ بھی بانٹتے نئیں
میرے لوگوں کو یہ کیا ہو گیا ہے

بجھا دو طاق میں جلتے دیوں کو
ادھر دیکھو اجالا ہو گیا ہے

میسر ہے سبھی کو تیری قربت
تو کیا تو اتنا سستا ہو گیا ہے

برا کہتی تھی جس کو ساری دنیا
کہا تم نے تو اچھا ہو گیا ہے

اٹھی جو آنکھ منزل سامنے تھی
دھرا پاؤں تو رستہ ہو گیا ہے

فلک کو چھو کے لوٹ آئیں دعائیں
یہ میرے ساتھ دھوکا ہو گیا ہے

ادھر نکلا وہ مشکیزہ اٹھا کر
ادھر ہر شخص پیاسا ہو گیا ہے

ترے بن بھی گزارا زندگی کو
ستم یہ ہے گزارا ہو گیا ہے

مجھے اس کی خبر کیسے ہو آربؔ
ملے جو ایک عرصہ ہو گیا ہے

Rate it:
Views: 2
10 Feb, 2025
More Valentine Day Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets