Add Poetry

نہیں‘ کہ مجھ کو قیامت کا اعتقاد نہیں

Poet: Mirza Ghalib By: TARIQ BALOCH, HUB CHOWKI
Nahi Ke Mujh Ko Qayamat Ka Aitqaad Nahi

نہیں‘ کہ مجھ کو قیامت کا اعتقاد نہیں
شبِ فراق سے‘ روز جزا‘ زیاد نہیں

کوئی کہے کہ‘ شبِ مہ میں کیا برائی ہے
بلا سے‘ آج اگر دن کو ابر و باد نہیں

جو آؤں سامنے ان کے‘ تو مرحبا نہ کہیں
جو جاؤں واں سے کہیں کو‘ تو خیر باد نہیں

کبھی جو یاد بھی آتا ہوں میں‘ تو کہتے ہیں
کہ ’’ آج بزم میں کچھ فتنہ و فساد نہیں ‘‘

علاوہ عید کے ملتی ہے‘ اور دن بھی‘ شراب
گدائے کوچۂ میخانہ نامراد نہیں

جہاں میں ہو غم و شادی بہم‘ ہمیں کیا کام؟
دیا ہے ہم کو خدا نے وہ دل کہ شاد نہیں

تم ان کے وعدے کا ذکر ان سے کیوں کرو‘ غالب!
یہ کیا؟ کہ تم کہو‘ اور وہ کہیں گے‘ ’’ یاد نہیں ‘‘

Rate it:
Views: 1672
07 Sep, 2011
Related Tags on Mirza Ghalib Poetry
Load More Tags
More Mirza Ghalib Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets