Add Poetry

نہیں کہ نامہ بروں کو تلاش کرتے ہیں

Poet: احمد فراز By: Sohaim, Peshawar
Nahi Ke Naam Baharon Ko Talash Karte Hai

نہیں کہ نامہ بروں کو تلاش کرتے ہیں
ہم اپنے بے خبروں کو تلاش کرتے ہیں

محبتوں کا بھی موسم ہے جب گزر جائے
سب اپنے اپنے گھروں کو تلاش کرتے ہیں

سنا ہے کل جنہیں دستار افتخار ملی
وہ آج اپنے سروں کو تلاش کرتے ہیں

یہ عشق کیا ہے کہ اظہار آرزو کے لیے
حریف نوحہ گروں کو تلاش کرتے ہیں

یہ ہم جو ڈھونڈتے پھرتے ہیں قتل گاہوں کو
دراصل چارہ گروں کو تلاش کرتے ہیں

رہا ہوئے پہ عجب حال ہے اسیروں کا
کہ اب وہ اپنے پروں کو تلاش کرتے ہیں

فرازؔ داد کے قابل ہے جستجو ان کی
جو ہم سے دربدروں کو تلاش کرتے ہیں

Rate it:
Views: 2682
26 Aug, 2021
Related Tags on Ahmed Faraz Poetry
Load More Tags
More Ahmed Faraz Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets