Add Poetry

نہیں ہوتی وہاں رحمت خدا کی

Poet: ابنِ منیب By: ابن منیب, سویڈن

نہیں ہوتی وہاں رحمت خدا کی
نہ ہو وُقعت جہاں صدق و صفا کی
ہوئے رشوت کے آگے سر نِگوں سب
مثالیں دے رہے تھے کربلا کی!
دِکھائی محتسب نے وہ کرپشن
"مَرَض بڑھتا گیا جُوں جُوں دوا کی"
تواضع، صبر، اور ایمانِ کامل
یہی سُنت رہی ہے انبیا (ع) کی
امانت ہے بڑی، سمجھو عزیزو!
تمہارے گھر میں یہ 'بندی خدا کی'
غرورِ ذات میں بھٹکا کئے ہم
بہت تاریک تھیں گلیاں اَنا کی
تڑَپ نا آشنا ہو تار؟ کیوں ہو!
مریضِ عشق کو حاجت شفا کی؟
ہوئے نہ مائلِ عرضِ سُخَن ہم
مگر جب ابتدا کی، انتہا کی!

شاعر: ابنِ مُنیب

نوٹ: یہ اشعار مشہور مصرعے “مرض بڑھتا گیا۔۔۔۔“ کے وزن پر لکھے گئے ہیں۔

Rate it:
Views: 1224
18 Nov, 2015
Related Tags on Urdu Ghazals Poetry
Load More Tags
More Urdu Ghazals Poetry
کوئی راز اپنے غَموں کا مَت ہمیں بے سَبَب کبھی کہہ نہ دے کوئی راز اپنے غَموں کا مَت ہمیں بے سَبَب کبھی کہہ نہ دے
ہمیں دَردِ دِل کی سزا تو دے، مگر اپنے لَب کبھی کہہ نہ دے۔
یہ چراغِ اَشک ہے دوستو، اِسے شوق سے نہ بُجھا دینا،
یہی ایک ہمدمِ بے وفا، ہمیں بے خبر کبھی کہہ نہ دے۔
مجھے زَخم دے، مجھے رَنج دے، یہ گلہ نہیں مرے چارہ گر،
مگر اپنے فیض کی ایک گھڑی مرا مُستقل کبھی کہہ نہ دے۔
مرے عَزم میں ہے وہ اِستقامت کہ شرر بھی اپنا اَثر نہ دے،
مجھے ڈر فقط ہے نسیم سے کہ وہ خاکِ چمن کبھی کہہ نہ دے۔
وہ جو بیٹھے ہیں لبِ جام پر، وہ جو مَست ہیں مرے حال پر،
انہی بزم والوں سے ڈر ہے مظہرؔ کہ وہ میرا نشاں کبھی کہہ نہ دے۔
مجھے توڑنے کی ہوس نہ ہو، مجھے آزمانے کی ضِد نہ ہو،
مجھے قرب دَشت کا شوق ہے، کوئی کارواں کبھی کہہ نہ دے۔
یہ جو صَبر ہے یہ وَقار ہے، یہ وَقار میرا نہ لُوٹ لینا،
مجھے زَخم دے کے زمانہ پھر مجھے بے اَماں کبھی کہہ نہ دے۔
مرے حوصلے کی ہے اِنتہا کہ زمانہ جُھک کے سَلام دے،
مگر اے نگاہِ کرم سنَبھل، مجھے سَرکشی کبھی کہہ نہ دے۔
جو چراغ ہوں مرے آستاں، جو اُجالہ ہو مرے نام کا،
کسی بَدزبان کی سازشیں اُسے ناگہاں کبھی کہہ نہ دے۔
یہی عَرض مظہرؔ کی ہے فقط کہ وَفا کی آنچ سَلامت ہو،
کوئی دِلرُبا مرے شہر میں مجھے بے وَفا کبھی کہہ نہ دے۔
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets