Add Poetry

نیا حسین اور کربلاء کوئی کیسے بسائے

Poet: purki By: m.hassan, karachi

حسین کا معاملہ قادری سے بالکل الگ تھا
حسین کوگھیرکر مارا تھا یزیدی فوجوں نے

حسین تو آخری دم تک مذاکرات کا خواہاں تھا
مگر یزید پلید حسین کے خون کا پیاسا تھا

قادری کہاں حسین کہاں اسلام آباد کہاں اور کربلا کہاں
کہاں وہ گرم ریت کا خیمہ اور کہاں سیون سٹارکا خیمہ

مماثلت کہیں بھی نہ تھی نقشِ حسین پہ چلنے کا
مگر شکر ہے زکر تو کیا نقشِ حسین پہ چلنے کا

کوئی اور زکر کہاں سے ڈھونڈ کے لائے
نیا حسین اور کربلاء کوئی کیسے بسائے

وہ معرکہءِ حق و باطل تھا لااِلہ کے لئے
یہ معرکہ ءِ کرسی تھا صرف مرتبہ کے لئے

حسین نے یزیدیت کے آگے کبھی سر نہ جھکایا
اور قادری نے یزیدیت کے آگے پوری قوم کو جھکایا
 

Rate it:
Views: 404
19 Jan, 2013
More Political Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets