دلوں میں خوف چھایا ہے
اِک وباِ ناسور کے آنے سے
اب تک غفلت میں گزری تھی
اب جا کے کہیں ہوش آیا ہے
اب ترک ِ جماعت جو لازم ہے
توبھاگ کے مسجد جاتے ہیں
شب و روز اذانیں دیتے ہیں
اب رب کو راضی کرنے کو
اس وبا کے ختم ہونے پر
اس وقت کو نہ بُھلا دینا
اور تم ناراضگی ِخدا دیکھو
نعمتِ طواف بھی چھن گی ہم سے
خدایا معلوم سب کو ہے
یہ صلہِ نتائج ِ اعمال ہے
اور خدا سے امیدِخاص ہے
یہ وبا بھی ٹل ہی جائے گی
نہیں ہے حوصلہ اب ہم میں
کہ کچھ بھی اور سہہ پائیں
بس تو راضی ہم سے ہو مولا
یہ عرض سب کی ہے مولا
تو سب کو معاف کر دے اب
اور اس وبا کو ٹال دے اب