ورک پرمٹ پہ ہم لوگ بلوائے جاتے ہیں
Poet: M.ASGHAR MIRPURI By: M.ASGHAR MIRPURI, BIRMINGHAMورک پرمٹ پہ ہم لوگ بلوائے جاتے ہیں
 کم تنخواہ پہ ہمیں لوگ ٹرخائے جاتے ہیں
 
 ہمارے مصائب کا کسی کو احساس نہیں
 وہ لوگ ہمیں سبز باغ دکھائے جاتے ہیں
 
 سنا تھا مرنے کے بعد اعمال کا صلہ ملتا ہے
 مگرہم جیتے جی گناہوں کی سزا پائے جاتے ہیں
 
 ظلم سہہ رہے ہیں اور بغاوت بھی نہیں کر سکتے
 وطن بھجوانے کی دھمکی دے کر ڈرائے جاتے ہیں
 
 فون پہ جب بھی بات ہوتی ہے ہم وطنوں سے
 ورک پرمٹ پہ نہ آنا سب ہی کو سمجھائے جاتے ہیں
More Funny Poetry






