وصل کا موسم ہو تو یہ سردیاں ہی ٹھیک ہیں
Poet: ریحان By: ریحان, Karachiوصل کا موسم ہو تو یہ سردیاں ہی ٹھیک ہیں
ہجر میں قربت کی یہ پرچھائیاں ہی ٹھیک ہیں
کیا بتاؤں میں کہ تم نے کس کو سونپی ہے حیا
اس لئے سوچا مری خاموشیاں ہی ٹھیک ہیں
عشق سے بیزار دل یہ چیخ کر کہنے لگا
عشق چھوڑو عاشقوں تنہائیاں ہی ٹھیک ہیں
اس قدر ہم ہو چکے رسوا وفا کے نام پر
اب شرافت چھوڑ دی بد نامیاں ہی ٹھیک ہیں
آپ نے چاہا جدائی سو الگ ہم ہو گئے
کیا کہیں اب آپ کی یہ مرضیاں ہی ٹھیک ہیں
ہو نہ پائے جب مکمل عشق کا قصہ تو پھر
شہرتیں رہنے دو اب گمنامیاں ہی ٹھیک ہیں
اس سے پہلے ہم جدا ہوں کچھ بھرم باقی رہے
درمیاں اب تلخ سی یہ دوریاں ہی ٹھیک ہیں
بجھ چکا جو کیوں وہ سلگاؤں محبت کا الاؤ
اب تلک جھیلی جفا کی سختیاں ہی ٹھیک ہیں
ہے فسانہ عشق کا ڈوبا ہے ساحل اشک میں
میرے مضموں کا یہ عنواں تلخیاں ہی ٹھیک ہیں
More A R Sahil Aleeg Poetry
وصل کا موسم ہو تو یہ سردیاں ہی ٹھیک ہیں وصل کا موسم ہو تو یہ سردیاں ہی ٹھیک ہیں
ہجر میں قربت کی یہ پرچھائیاں ہی ٹھیک ہیں
کیا بتاؤں میں کہ تم نے کس کو سونپی ہے حیا
اس لئے سوچا مری خاموشیاں ہی ٹھیک ہیں
عشق سے بیزار دل یہ چیخ کر کہنے لگا
عشق چھوڑو عاشقوں تنہائیاں ہی ٹھیک ہیں
اس قدر ہم ہو چکے رسوا وفا کے نام پر
اب شرافت چھوڑ دی بد نامیاں ہی ٹھیک ہیں
آپ نے چاہا جدائی سو الگ ہم ہو گئے
کیا کہیں اب آپ کی یہ مرضیاں ہی ٹھیک ہیں
ہو نہ پائے جب مکمل عشق کا قصہ تو پھر
شہرتیں رہنے دو اب گمنامیاں ہی ٹھیک ہیں
اس سے پہلے ہم جدا ہوں کچھ بھرم باقی رہے
درمیاں اب تلخ سی یہ دوریاں ہی ٹھیک ہیں
بجھ چکا جو کیوں وہ سلگاؤں محبت کا الاؤ
اب تلک جھیلی جفا کی سختیاں ہی ٹھیک ہیں
ہے فسانہ عشق کا ڈوبا ہے ساحل اشک میں
میرے مضموں کا یہ عنواں تلخیاں ہی ٹھیک ہیں
ہجر میں قربت کی یہ پرچھائیاں ہی ٹھیک ہیں
کیا بتاؤں میں کہ تم نے کس کو سونپی ہے حیا
اس لئے سوچا مری خاموشیاں ہی ٹھیک ہیں
عشق سے بیزار دل یہ چیخ کر کہنے لگا
عشق چھوڑو عاشقوں تنہائیاں ہی ٹھیک ہیں
اس قدر ہم ہو چکے رسوا وفا کے نام پر
اب شرافت چھوڑ دی بد نامیاں ہی ٹھیک ہیں
آپ نے چاہا جدائی سو الگ ہم ہو گئے
کیا کہیں اب آپ کی یہ مرضیاں ہی ٹھیک ہیں
ہو نہ پائے جب مکمل عشق کا قصہ تو پھر
شہرتیں رہنے دو اب گمنامیاں ہی ٹھیک ہیں
اس سے پہلے ہم جدا ہوں کچھ بھرم باقی رہے
درمیاں اب تلخ سی یہ دوریاں ہی ٹھیک ہیں
بجھ چکا جو کیوں وہ سلگاؤں محبت کا الاؤ
اب تلک جھیلی جفا کی سختیاں ہی ٹھیک ہیں
ہے فسانہ عشق کا ڈوبا ہے ساحل اشک میں
میرے مضموں کا یہ عنواں تلخیاں ہی ٹھیک ہیں
ریحان






