یہ وطن میرا بھی ہے ، تیرا بھی ہے
یہ چمن میرا بھی ہے ، تیرا بھی ہے
جان و دل سے پیارا ہے ہمیں اس لئے
گذرا یہاں بچپن میرا بھی ہے ، تیرا بھی ہے
ہنس کر ہر دکھ کو جھیلیں گے اس کی خاطر
کہ یہ زمیں اور یہ زمن میرا بھی ہے ، تیرا بھی ہے
اسی کا سوچیں ،اسی کو دیکھیں ہر اک میں
جو بھی لگن میرا بھی ہے ، تیرا بھی ہے
کر دیں گے ہم تو اس پر قرباں اپنا
جو یہ رُوح و بدن میرا بھی ہے ، تیرا بھی ہے
اس کی خاطر جلائیں گے اپنا خونِ دل کاشف
اِسی کی خاطر سر پہ کفن میرا بھی ہے، تیرا بھی ہے