وطن پہ قرباں کر دے اپنا
زندگی کا جو ہر اک ہے سپنا
اس کی محبت کا دم بھریں گے
اس کی خاطر جیئیں مریں گے
جب بھی پکارا اس نے ، اس کے لئے دوڑیں گے ہم
میلی آنکھ سے اسے دیکھے گا جو، اُسے نہ چھوڑیں گے ہم
اس سے ہی ہے ہم سب کی پہچان
آن ہے یہ ، یہ ہے ہم سب کی شان
اپنے وطن پہ جان اپنی کرکے قرباں
پا لیں گے ہم تو حیاتِ جاوداں
اس کی خاطر ہر دکھ ہم سہیں گے
یہ سلامت رہے پھر بھی ہم کہیں گے
ہم رہے نہ رہیں یہ سلامت رہے
رہتی دنیا تلک تا قیامت رہے
لبوں پہ ہمارے دعا یہ ہر دم رہے
سر بلند سدا ، اس کا پرچم رہے