وہ خاکی تیرا بندہ تھا
جس کا اوڑھنا بچھونا تو تھا
پکارا تو نے تو چھوڑ کے سب
آیا یہ تیرا بیٹا سینہ تان کر
آنچ نہ آنے دی تجھ پر
آہ! قربان کر دیا اپنا سب کچھ
ایک نہیں ہزاروں ہیں
بیش بہا قیمتی جانوں کے نزرانے ہیں
کہیں دیکھے ہیں ایسے بیٹے
جو چلےگئے سب کچھ دے کے
نہ سوچا ماں کا کیا ھو گا بابا کیا کریں گے
بیوی بچے بہن بھائی کیسے صبر کریں گے
جو حلف لیا تھا وہ پورا کیا
اپنا کیا ہوا وعدہ وفا کیا
زندگی اپنی یہ تیرے نام کر دی
اے پاک وطن تیرے نام کر دی