Add Poetry

وقت پیری شباب کی باتیں

Poet: جنید By: جنید, لاہور

وقت پیری شباب کی باتیں
ایسی ہیں جیسے خواب کی باتیں

پھر مجھے لے چلا ادھر دیکھو
دل خانہ خراب کی باتیں

واعظا چھوڑ ذکر نعمت خلد
کہہ شراب و کباب کی باتیں

مہ جبیں یاد ہیں کہ بھول گئے
وہ شب ماہتاب کی باتیں

حرف آیا جو آبرو پہ مری
ہیں یہ چشم پرآب کی باتیں

سنتے ہیں اس کو چھیڑ چھیڑ کے ہم
کس مزے سے عتاب کی باتیں

جام مے منہ سے تو لگا اپنے
چھوڑ شرم و حجاب کی باتیں

مجھ کو رسوا کریں گی خوب اے دل
یہ تری اضطراب کی باتیں

جاؤ ہوتا ہے اور بھی خفقاں
سن کے ناصح جناب کی باتیں

قصۂ زلف یار دل کے لیے
ہیں عجب پیچ و تاب کی باتیں

ذکر کیا جوش عشق میں اے ذوقؔ
ہم سے ہوں صبر و تاب کی باتیں
 

Rate it:
Views: 59
21 Nov, 2024
Related Tags on Urdu Ghazals Poetry
Load More Tags
More Urdu Ghazals Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets