Add Poetry

وٹے

Poet: Mohammad Usman By: Mohammad Usman, Birmingham Uk
Jab Tak Nahi Hotay Aap Ke Daant Kthe

جب تک نہیں ہوتے آپ کے دانت کٹھے
اسی طرح رہیں گے ہم آپ کے خلاف ڈٹے

میں نے دی تھی امیر شہر کے خلاف گواہی
پھر کیا ہوا کہ آنے لگے ہر طرف سے وٹے

مہنگائی کی طرح پھیلی ہے جیب کتروں کی وبا
جس سڑک پہ دیکھو نظر آتے ہیں جیب کٹے

غریبوں کی ہنڈیا میں وہی دال اور ساگ
امیروں کی قسمت میں کھانے چٹ پٹے

اگرچہ صورت آپ کی لگتی نہیں بھکاریوں جیسی
مگر کپڑے کیوں آپ کے اس طرح ہیں پٹھے

اگر چاہتے ہیں ہم برائیوں کا جڑ سے خاتمہ
تو نکلنا پڑے گا ہم سب کو گھر سے اکٹھے

بھلائی کی توقع کریں تو کس سے کریں عثمان
ایک سیر ہے تو دوسرا سوا سیر امریکہ یا اسکے پٹھے

Rate it:
Views: 2262
26 Jan, 2008
Related Tags on Funny Poetry
Load More Tags
More Funny Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets