Add Poetry

وہ ان کے بات کرنے کی ادائیں یاد آتی ہیں

Poet: محمد اسامہ سرسری By: محمد اسامہ سرسری, karachi

وہ ان کے بات کرنے کی ادائیں یاد آتی ہیں
وہ خاموشی کی پیاری سی فضائیں یاد آتی ہیں

وہ ان کا دست برداری سے پہلے مانگنا ہم کو
وہ بعد از اشک شوئی بھی دعائیں یاد آتی ہیں

وہ ان کا روٹھنا پیہم ، وہ دل کی بے کلی ہردم
مگر اب دل کو وہ ساری عطائیں یاد آتی ہیں

نہ یاد آئی برائی سوچنے پر بھی کبھی ان کی
بھلے ان کی بھلی یادیں بُھلائیں یاد آتی ہیں

نگاہیں دیکھتی رہ جاتیں ، دل سب کچھ سمجھ لیتا
بہت باتیں ہیں ہم کیا کیا گنائیں یاد آتی ہیں

وہ غصہ پینا ، غم کھانا ، جفاؤں کا مزہ چکھنا
محبت کے چمن کی سب غذائیں یاد آتی ہیں

اسامہ! ان کی یادوں سے ہمیشہ پوچھتے ہیں ہم
کہ یہ گھڑیاں انھیں بھی کچھ بتائیں یاد آتی ہیں

Rate it:
Views: 1238
03 Sep, 2014
Related Tags on Urdu Ghazals Poetry
Load More Tags
More Urdu Ghazals Poetry
کوئی راز اپنے غَموں کا مَت ہمیں بے سَبَب کبھی کہہ نہ دے کوئی راز اپنے غَموں کا مَت ہمیں بے سَبَب کبھی کہہ نہ دے
ہمیں دَردِ دِل کی سزا تو دے، مگر اپنے لَب کبھی کہہ نہ دے۔
یہ چراغِ اَشک ہے دوستو، اِسے شوق سے نہ بُجھا دینا،
یہی ایک ہمدمِ بے وفا، ہمیں بے خبر کبھی کہہ نہ دے۔
مجھے زَخم دے، مجھے رَنج دے، یہ گلہ نہیں مرے چارہ گر،
مگر اپنے فیض کی ایک گھڑی مرا مُستقل کبھی کہہ نہ دے۔
مرے عَزم میں ہے وہ اِستقامت کہ شرر بھی اپنا اَثر نہ دے،
مجھے ڈر فقط ہے نسیم سے کہ وہ خاکِ چمن کبھی کہہ نہ دے۔
وہ جو بیٹھے ہیں لبِ جام پر، وہ جو مَست ہیں مرے حال پر،
انہی بزم والوں سے ڈر ہے مظہرؔ کہ وہ میرا نشاں کبھی کہہ نہ دے۔
مجھے توڑنے کی ہوس نہ ہو، مجھے آزمانے کی ضِد نہ ہو،
مجھے قرب دَشت کا شوق ہے، کوئی کارواں کبھی کہہ نہ دے۔
یہ جو صَبر ہے یہ وَقار ہے، یہ وَقار میرا نہ لُوٹ لینا،
مجھے زَخم دے کے زمانہ پھر مجھے بے اَماں کبھی کہہ نہ دے۔
مرے حوصلے کی ہے اِنتہا کہ زمانہ جُھک کے سَلام دے،
مگر اے نگاہِ کرم سنَبھل، مجھے سَرکشی کبھی کہہ نہ دے۔
جو چراغ ہوں مرے آستاں، جو اُجالہ ہو مرے نام کا،
کسی بَدزبان کی سازشیں اُسے ناگہاں کبھی کہہ نہ دے۔
یہی عَرض مظہرؔ کی ہے فقط کہ وَفا کی آنچ سَلامت ہو،
کوئی دِلرُبا مرے شہر میں مجھے بے وَفا کبھی کہہ نہ دے۔
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets