وہ اک شخص جواجنبی سا لگتا ہے
وہ دیکھنے میں مہرباں سا لگتا ہے
دور دور سے نظر آتا ہے سب کو
پاس آ کر وہ سراب سا لگتا ہے
اس کا حسن کئی حوالوں میں ہے
وہ ہر روپ میں جدا سا لگتا ہے
رہتا ہے وہ پھولوں اور کلیوں میں
چاندنی راتوں میں چاند سا لگتا ہے
نکلے ہیں گھر سے اسے ڈھونڈنے
ارادہ کچھ لمبے سفر کا لگتا ہے