ہر لمحہ جو میرے قریب رہا ہے، وہ تُو ہی ہے
ہر مشکل سے مجھے جس نے نکالا، وہ تُو ہی ہے
میں راستہ کئی بار بھٹکا اور اندھیرے مقدر بنے
ان اندھیروں سے پھر جس نے نکالا، وہ تُو ہی ہے
تجھے میں بھول گیا مگر تو مجھے کبھی نہیں بھولا
اتنا جو مجھ پہ مہربان رہا ہے آج تک، وہ تُو ہی ہے
دنیا والے تو گلی بھی کرتے ہیں اور شکوہ بھی
میرا نہ گلہ ہے نہ شکایت جس سے، وہ تُو ہی ہے
تیرے بہت احسان ہیں مجھ پہ اے میرے رب کریم
میں تیرا گنہگار بندہ تو سب کا مالک، غفورالرحیم