خدا تو بس یکتا ہے
سب دیکھتا و سنتا ہے
افلاک پر زمینوں میں
خلاؤں میں بھی رہتا ہے
بچہ کی ہمک‘بوڑھے کی کھنک
جواں کی دھمک میں بستا ہے
اسے ہی ہر دم پکارو
رگ جاں سے قریب ملتا ہے
بھیجا ایسا پیارا نبی
خود ان پر درود بھیجتا ہے
چھایا ہوا ہے چار سو
دل مومن میں سمٹتا ہے
وہ جبار بھی رحیم بھی
جو رحم جہانوں پہ کرتا ہے
حمد جو کہ رہا ہے ناصر
نبی کے صدقہ سب لیتا ہے