Add Poetry

وہ جو رُوٹھا تو اُسے پھر منانا پڑے گا

Poet: kashif imran By: kashif imran, Mianwali

اُن کی محفل میں آنا پڑے گا
جو بھی ٓایااُسے جانا پڑے گا

دل جس سے لگاؤ گے زمانے میں
وہ جو رُوٹھا تو اُسے پھر منانا پڑے گا

دنیا میں لے کر قسمت کیسی آئیں ہیں
کسی طرح کبھی اس کو آزمانا پڑے گا

آج جس کو ا پنی زندگی سے نکل جانے کا کہتے ہو
مشکل جب بھی آئے گی اُسے پھر بُلانا پڑے گا

زندگی گر ہنسی خوشی اپنی چاہتے ہو گذارنا
اس کے تلخ لمحوں کوتمہیں بھلانا پڑے گا

زمانہ کچھ نہیں کرتا ہے کبھی کسی کے لئے
کہتے ہیں کہ خود ہی مقدر اپنا بنانا پڑے گا

ظلمت کے اس دور میں روشنی ایسے نہ پاؤ گے
اپنے جسم و جاں کو بھی تمہیں جلانا پڑے گا

دنیا کے ساتھ ساتھ فکرِ آخرت بھی کر لو کاشف
جو کیا ہے اس جہاں میں، محشر میں بتانا پڑے گا

Rate it:
Views: 704
09 Aug, 2016
Related Tags on Urdu Ghazals Poetry
Load More Tags
More Urdu Ghazals Poetry
کوئی راز اپنے غَموں کا مَت ہمیں بے سَبَب کبھی کہہ نہ دے کوئی راز اپنے غَموں کا مَت ہمیں بے سَبَب کبھی کہہ نہ دے
ہمیں دَردِ دِل کی سزا تو دے، مگر اپنے لَب کبھی کہہ نہ دے۔
یہ چراغِ اَشک ہے دوستو، اِسے شوق سے نہ بُجھا دینا،
یہی ایک ہمدمِ بے وفا، ہمیں بے خبر کبھی کہہ نہ دے۔
مجھے زَخم دے، مجھے رَنج دے، یہ گلہ نہیں مرے چارہ گر،
مگر اپنے فیض کی ایک گھڑی مرا مُستقل کبھی کہہ نہ دے۔
مرے عَزم میں ہے وہ اِستقامت کہ شرر بھی اپنا اَثر نہ دے،
مجھے ڈر فقط ہے نسیم سے کہ وہ خاکِ چمن کبھی کہہ نہ دے۔
وہ جو بیٹھے ہیں لبِ جام پر، وہ جو مَست ہیں مرے حال پر،
انہی بزم والوں سے ڈر ہے مظہرؔ کہ وہ میرا نشاں کبھی کہہ نہ دے۔
مجھے توڑنے کی ہوس نہ ہو، مجھے آزمانے کی ضِد نہ ہو،
مجھے قرب دَشت کا شوق ہے، کوئی کارواں کبھی کہہ نہ دے۔
یہ جو صَبر ہے یہ وَقار ہے، یہ وَقار میرا نہ لُوٹ لینا،
مجھے زَخم دے کے زمانہ پھر مجھے بے اَماں کبھی کہہ نہ دے۔
مرے حوصلے کی ہے اِنتہا کہ زمانہ جُھک کے سَلام دے،
مگر اے نگاہِ کرم سنَبھل، مجھے سَرکشی کبھی کہہ نہ دے۔
جو چراغ ہوں مرے آستاں، جو اُجالہ ہو مرے نام کا،
کسی بَدزبان کی سازشیں اُسے ناگہاں کبھی کہہ نہ دے۔
یہی عَرض مظہرؔ کی ہے فقط کہ وَفا کی آنچ سَلامت ہو،
کوئی دِلرُبا مرے شہر میں مجھے بے وَفا کبھی کہہ نہ دے۔
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets