وہ سمجھے ہم ہرجائی ہو گئےہیں

Poet: M.ASGHAR MIRPURI By: M.ASGHAR MIRPURI, Birmingham

جو تھانیدار تھےاب سپاہی ہو گئےہیں
لاکھوںمیں کھیلنےوالےکائی دائی ہو گئےہیں

جن لوگوں کو اپنی ذات پہ بڑا غرور تھا
اب وہ اک بات سنی سنائی ہو گئے ہیں

دو دن جو انہیں فون نا کر سکے
وہ سمجھےکہ ہم ہرجائی ہو گئے ہیں

دولت کی خاطر جن سےدوستی کی تھی
اب وہ میرےلیے باعث تبائی ہو گئےہیں

جنہیں اپنی شیو بنانی نا آتی تھی
برطانیہ میں آ کر وہ نائی ہو گئے ہیں

Rate it:
Views: 258
12 Jun, 2011