یوں لگتا ہےکے وہ موج صبا ہے
میں اسےپیار کرتا ہوں یہی خطا ہے
میری آنکھوں نےاسےدیکھا ہی نہیں
مگر میرا دل تواس سے آشنا ہے
سبھی کہتےہیں میرا مرض لا علاج ہے
میرےدرد کی صرف اسی کےپاس دواہے
میں کیوں نا اسے اپنا چارہ گر کہوں
جس کےہاتھوں میں شفا ہی شفا ہے
نا جانےکیسے مناؤں اس ضدی یار کو
ان دنوں جواصغر سے کچھ کچھ خفا ہے