ٹوٹ گئی امید میری بس ایک بار تجھے دیکھنے کی آس ہے
دوسروں کو ہنسانے والا آج خُد دیوداس ہے
چھوڑ دیا سب نے مجھے بس ایک غم ہے جو آج تک میرے ساتھ ہے
میں زندگی بھر جسے بھُلا نہ پایا نہ جانے اُس میں کون سی بات ہے
محبت کو دلگی سمجھ کر چھوڑ مت دینا محبت تو ایک احساس ہے
روتا رہا زندگی بھر جس کے لیئے اُس کا پیار تو میرے لیئے ایک اندھیری رات ہے
وہ کون تھی فہیم جس کے لیئے تُو آج بھی اداس ہے