Add Poetry

وہ گرد ہے کہ وقت سے اوجھل تو میں بھی ہوں

Poet: Ata Ul Haq Qasmi By: Habib, khi
Woh Gird Hai Ke Waqt Se Ojhal Tou Mein Bhi Hun

وہ گرد ہے کہ وقت سے اوجھل تو میں بھی ہوں
پھر بھی غبار جیسا کوئی پل تو میں بھی ہوں

خواہش کی وحشتوں کا یہ جنگل ہے پر خطر
مجھ سے بھی احتیاط کہ جنگل تو میں بھی ہوں

لگتا نہیں کہ اس سے مراسم بحال ہوں
میں کیا کروں کہ تھوڑا سا پاگل تو میں بھی ہوں

وہ میرے دل کے گوشے میں موجود ہے کہیں
اور اس کے دل میں تھوڑی سی ہلچل تو میں بھی ہوں

نکلے ہو قطرہ قطرہ محبت تلاشنے
دیکھو ادھر کہ پیار کی چھاگل تو میں بھی ہوں

کیسے اسے نکالوں میں زندان ذات سے
زندان ذات ہی میں مقفل تو میں بھی ہوں

ماضی کے آئنے میں عطاؔ کوئی خوش ادا
شکوہ کناں تھا کہتا تھا سانول تو میں بھی ہوں

Rate it:
Views: 1074
16 Feb, 2020
More Ata Ul Haq Qasmi Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets