Add Poetry

وہ ہی ثابت قدم رہتے جو طوفانوں میں پلتے ہیں

Poet: عبدالحفیظ اثر By: عبدالحفیظ اثر, Mumbai, India

وہ ہی ثابت قدم رہتے جو طوفانوں میں پلتے ہیں
ہوائیں گر مخالف ہوں تو اونچا اور اڑتے ہیں

کبھی کشتی بھنور میں پھنس بھی جائے تو کیا غم ہے
یقیں پختہ اگر ہو تو کبھی ساحل امڈتے ہیں

کبھی ایسا کرشمہ بھی تو قدرت نے دکھایا ہے
کسی کو آگ کے شعلوں میں رکھ کر وہ بچاتے ہیں

نگاہیں غیب پر جن کی تو جمتی ہی چلی جاتیں
کسی بھی شے کا نہ کوئی تأثر وہ تو لیتے ہیں

یہ اندازِ بیاں ایسا بھی جو بھائے کبھی من کو
خلوصِ شوق گر نہ ہو تو وہ منہ کی ہی کھاتے ہیں

جو مانو اثر کی تو اس کے ہی جی جاں سے ہوجاؤ
بنادے تم کو وہ سردار کہ عزت وہ ہی دیتے ہیں

Rate it:
Views: 1012
18 Jan, 2023
Related Tags on Urdu Ghazals Poetry
Load More Tags
More Urdu Ghazals Poetry
کوئی راز اپنے غَموں کا مَت ہمیں بے سَبَب کبھی کہہ نہ دے کوئی راز اپنے غَموں کا مَت ہمیں بے سَبَب کبھی کہہ نہ دے
ہمیں دَردِ دِل کی سزا تو دے، مگر اپنے لَب کبھی کہہ نہ دے۔
یہ چراغِ اَشک ہے دوستو، اِسے شوق سے نہ بُجھا دینا،
یہی ایک ہمدمِ بے وفا، ہمیں بے خبر کبھی کہہ نہ دے۔
مجھے زَخم دے، مجھے رَنج دے، یہ گلہ نہیں مرے چارہ گر،
مگر اپنے فیض کی ایک گھڑی مرا مُستقل کبھی کہہ نہ دے۔
مرے عَزم میں ہے وہ اِستقامت کہ شرر بھی اپنا اَثر نہ دے،
مجھے ڈر فقط ہے نسیم سے کہ وہ خاکِ چمن کبھی کہہ نہ دے۔
وہ جو بیٹھے ہیں لبِ جام پر، وہ جو مَست ہیں مرے حال پر،
انہی بزم والوں سے ڈر ہے مظہرؔ کہ وہ میرا نشاں کبھی کہہ نہ دے۔
مجھے توڑنے کی ہوس نہ ہو، مجھے آزمانے کی ضِد نہ ہو،
مجھے قرب دَشت کا شوق ہے، کوئی کارواں کبھی کہہ نہ دے۔
یہ جو صَبر ہے یہ وَقار ہے، یہ وَقار میرا نہ لُوٹ لینا،
مجھے زَخم دے کے زمانہ پھر مجھے بے اَماں کبھی کہہ نہ دے۔
مرے حوصلے کی ہے اِنتہا کہ زمانہ جُھک کے سَلام دے،
مگر اے نگاہِ کرم سنَبھل، مجھے سَرکشی کبھی کہہ نہ دے۔
جو چراغ ہوں مرے آستاں، جو اُجالہ ہو مرے نام کا،
کسی بَدزبان کی سازشیں اُسے ناگہاں کبھی کہہ نہ دے۔
یہی عَرض مظہرؔ کی ہے فقط کہ وَفا کی آنچ سَلامت ہو،
کوئی دِلرُبا مرے شہر میں مجھے بے وَفا کبھی کہہ نہ دے۔
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets