سفید, ہلال اور سبز ہے جس کا نشاں
وہی تو ہے میرا پاکستاں
پھوٹے جس سے خوشیوں کا جہاں
وہی تو ہے میرا پاکستاں
سچائیوں اور محبتوں کا ہے درماں
وہی تو ہے میرا پاکستاں
جسکےزرہ زرہ میں ہیں لعل و گہر پنہاں
وہی تو ہے میرا پاکستاں
ہوا ہے جسکا دشمن انگشت در دہاں
وہی تو ہے میرا پاکستاں
سفل ہو جاۓمتوالوں کیلیئےمرحلہ ناگہاں
وہی تو ہے میرا پاکستاں
جس دھرتی پہ دل اور جان بھی قرباں
وہی تو ہے میرا پاکستاں
پھیلا ہو جس کے چہار سو امن و اماں
وہی تو ہے میرا پاکستاں