Add Poetry

وہی ہے وحشت وہی ہے نفرت آخر اس کا کیا ہے سبب

Poet: Ali Sardar Jafri By: imad, khi
Wohi Hai Wehshat Wohi Hai Nafrat Aakhir Is Ka Kya Hai Sabab

وہی ہے وحشت وہی ہے نفرت آخر اس کا کیا ہے سبب
انساں انساں بہت رٹا ہے انساں انساں بنے گا کب

وید اپنیشد پرزے پرزے گیتا قرآں ورق ورق
رام و کرشن و گوتم و یزداں زخم رسیدہ سب کے سب

اب تک ایسا ملا نہ کوئی دل کی پیاس بجھاتا جو
یوں میخانہ چشم بہت ہیں بہت ہیں یوں تو ساقی لب

جس کی تیغ ہے دنیا اس کی جس کی لاٹھی اس کی بھینس
سب قاتل ہیں سب مقتول ہیں سب مظلوم ہیں ظالم سب

خنجر خنجر قاتل ابرو دلبر ہاتھ مسیحا ہونٹ
لہو لہو ہے شام تمنا آنسو آنسو صبح طرب

دیکھیں دن پھرتے ہیں کب تک دیکھیں پھر کب ملتے ہیں
دل سے دل آنکھوں سے آنکھیں ہاتھ سے ہاتھ اور لب سے لب

زخمی سرحد زخمی قومیں زخمی انساں زخمی ملک
حرف حق کی صلیب اٹھائے کوئی مسیح تو آئے اب

Rate it:
Views: 1377
24 May, 2019
Related Tags on Ali Sardar Jafri Poetry
Load More Tags
More Ali Sardar Jafri Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets