میری آنکھوں سےمستی نہیںجاتی وہ سمندرہےجہاں کشتی نہیں جاتی یہ غریبوں کو خود ہی بنانی پڑتی ہے ان کےپاس چل کر کبھی بستی نہیںجاتی کل رات خواب میں جو ادھار لےگئی ہے میرے ذہن سے وہ ہستی نہیں جاتی