میرے دل میں اس کا جادو ہو گیا ہے
مجھے لوٹنے کا اس کا ارادہ ہو گیا ہے
مجھے دال میں کچھ کالا نظر آتا ہے
جو ستم کم اور کرم زیادہ ہو گیا ہے
اس دل میں کوئی بائی پاس نہیں رہا
میرے دل کا راستہ سیدھا سادہ ہو گیا
کتنا جلد تو نے مجھے امیر سے فقیر کیا
میری دوستی سے تجھے کتنا فائدہ ہوگیا ہے
دن رات تیری فرقت میں رو رو کر
دیکھ کوئی غریب سوکھ کر آدھا ہو گیا ہے