Add Poetry

ٹوٹے نہ دل کسی کا وہ ہر دم کِھلا ملے

Poet: عبدالحفیظ اثر By: عبدالحفیظ اثر, Mumbai, India

ٹوٹے نہ دل کسی کا وہ ہر دم کِھلا ملے
اٌس آئینہ کی قدر ہمیشہ سِوا ملے

توڑے نہ زندگی میں تو عہدِ وفا کوئی
اپنے چمن میں ایسا نہ کوئی بے وفا ملے

دل کیوں لگے جہاں میں نہ اٌس کو قرار ہے
ہر شے میں ہے تغیر جو ہر پل جدا ملے

پل میں امیر کوئی تو کوئی فقیر ہو
ہو بھی کوئی تونگر تو پل میں گدا ملے

پل میں چلے ہے آندھی تو پل میں کبھی طوفاں
پل میں ہوا کا رخ بھی بدلتا ہوا ملے

مل جائے خوشیاں پل میں تو ماتم کسی کے گھر
پل میں بہار تو کبھی سب کچھ لٹا ملے

پل میں کوئی ہو شاہ تو محکوم ہو کوئی
ہو بھی کوئی ستمگر تو پل میں فنا ملے

کیوں اثر مطمئن ہو کہ پل کا نہیں یقیں
توشہ ہو آخرت کا تو وہ ہی بقا ملے

Rate it:
Views: 365
14 Sep, 2022
Related Tags on Urdu Ghazals Poetry
Load More Tags
More Urdu Ghazals Poetry
کوئی راز اپنے غَموں کا مَت ہمیں بے سَبَب کبھی کہہ نہ دے کوئی راز اپنے غَموں کا مَت ہمیں بے سَبَب کبھی کہہ نہ دے
ہمیں دَردِ دِل کی سزا تو دے، مگر اپنے لَب کبھی کہہ نہ دے۔
یہ چراغِ اَشک ہے دوستو، اِسے شوق سے نہ بُجھا دینا،
یہی ایک ہمدمِ بے وفا، ہمیں بے خبر کبھی کہہ نہ دے۔
مجھے زَخم دے، مجھے رَنج دے، یہ گلہ نہیں مرے چارہ گر،
مگر اپنے فیض کی ایک گھڑی مرا مُستقل کبھی کہہ نہ دے۔
مرے عَزم میں ہے وہ اِستقامت کہ شرر بھی اپنا اَثر نہ دے،
مجھے ڈر فقط ہے نسیم سے کہ وہ خاکِ چمن کبھی کہہ نہ دے۔
وہ جو بیٹھے ہیں لبِ جام پر، وہ جو مَست ہیں مرے حال پر،
انہی بزم والوں سے ڈر ہے مظہرؔ کہ وہ میرا نشاں کبھی کہہ نہ دے۔
مجھے توڑنے کی ہوس نہ ہو، مجھے آزمانے کی ضِد نہ ہو،
مجھے قرب دَشت کا شوق ہے، کوئی کارواں کبھی کہہ نہ دے۔
یہ جو صَبر ہے یہ وَقار ہے، یہ وَقار میرا نہ لُوٹ لینا،
مجھے زَخم دے کے زمانہ پھر مجھے بے اَماں کبھی کہہ نہ دے۔
مرے حوصلے کی ہے اِنتہا کہ زمانہ جُھک کے سَلام دے،
مگر اے نگاہِ کرم سنَبھل، مجھے سَرکشی کبھی کہہ نہ دے۔
جو چراغ ہوں مرے آستاں، جو اُجالہ ہو مرے نام کا،
کسی بَدزبان کی سازشیں اُسے ناگہاں کبھی کہہ نہ دے۔
یہی عَرض مظہرؔ کی ہے فقط کہ وَفا کی آنچ سَلامت ہو،
کوئی دِلرُبا مرے شہر میں مجھے بے وَفا کبھی کہہ نہ دے۔
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets