سر کٹے تھے جھکے نہیں
وہ غازی تھے شہادت ان کا مقدر
موت ہتھیلی پر رکھ لی
کبھی ڈرے نہیں
میرے جانبازوں نے
وطن کی حرمت پر
آنچ نہ آنے دی نہ آنے دینگے
دشمن سے لڑ جائینگے
وطن کے لئے مٹ جائینگے
یہی عزم لئے ہر ایک سپاہی
میرے وطن کا روز صبح اُٹھتا ہے
تمغہءِ شجاعت کے پیکر
میرے یہ وطن کے دلیر بیٹے
شہادت کے مطمنی
میرے یہ جانباز سپاہی
ہم سے بھی کچھ کہہ رہے ہیں
ہم تو سپاہی ہیں
سرحدوں کی ذمہ داری
ہمارے کاندھوں پر
جو بخوبی نبھا رہے ہیں
آپ سے بھی ہماری جانثاری
کچھ مانگتی ہے
اپنے درمیاں
کسی تیسرے کو گھسنے نہ دینا
لسانیت کا لبادہ اتار دو اب
فرقہ واریت سے کنارہ کر لو اب
تمم بھی کچھ حق ادا کرو
اپنی پہچان کو جانو
اپنی اصلاح کرو
ایک لڑی میں پرودو خود کو
ایک ملت بنو
یہ ملک تمہارا ہے
اسی کے ہوکر رہو
جہاں میں اگر کوئی نام ہو
وہ پاکستانی ہو پاکستان ہو
پاکستان پائندہ باد