قوت گویائی سے محروم احساس ہے جدا
بصارت و سماعت ہے اب بھی تو جانتا ہے خدا
اس قوم میں رہا ہے جزبہ شجاعت بھی سدا
پھر کیوں میرے ملک میں کہرام ہے بپا
تاریخ پھر نئی رقم ہوگی یا کھلے گا باب نیا
دشمن ہے تاک میںاور اپنے ہیں خفا خفا
رحم کر میرے مالک اب تو ہے بس یہی دعا
ملک و قوم کے لیے جو ہو بہتر کرشمہ وہ کر دکھا