پاکستانی مظلوموں پہچانوں ان مکاروں کو
ھم کو مسلسل غربت اور بدحالی دے کر کرتے ھیں تقریریں
یہی ھیں جنہوں نے پاک وطن کو پہنائی زنجیریں
یہی ھیں جنہوں نے لوٹ کے ھم کو پھیلا لیں جاگیریں
خون آشام درندے ووٹ کے نام بنائیں نوٹ
ان کے اندر کھوٹ ھے یارو ان کے باھر کھوٹ
پہلے پاکستان کو تاڑ کے زخم لگائیں اور پھر ان زخموں پر یارو
چوٹ لگائیں چوٹ
اب تو سوچو
اب تو سمجھو
اب تو ھاتھ سے ھاتھ ملاکے
نکلو گھروں سے باھر
اپنے آپ کو جوڑو یارو اپنے آپ کو جوڑو
اور پھر ان کو ان کے بڑے بڑے بنگلوں میں گھیرو گھیر کے مارو
مارو ان کو
ان کی جاگیروں کو ساڑو
ان کے گریبانوں کو پھاڑو
ان کو توڑو
ان کے تاج اور تخت کو پھوڑو
وقت کو موڑو
مظلوموں اب وقت کو موڑو
ورنہ سسک سسک کر تڑپو
اپنا ماتم آپ کرو ۔۔۔اور موت سے پہلے مر جاؤ