پتا اب تک نہیں بدلا ہمارا

Poet: احمد مشتاق By: Hassan, Hyderabad

پتا اب تک نہیں بدلا ہمارا
وہی گھر ہے وہی قصہ ہمارا

وہی ٹوٹی ہوئی کشتی ہے اپنی
وہی ٹھہرا ہوا دریا ہمارا

یہ مقتل بھی ہے اور کنج اماں بھی
یہ دل یہ بے نشاں کمرہ ہمارا

کسی جانب نہیں کھلتے دریچے
کہیں جاتا نہیں رستہ ہمارا

ہم اپنی دھوپ میں بیٹھے ہیں مشتاقؔ
ہمارے ساتھ ہے سایا ہمارا

Rate it:
Views: 1438
23 Jun, 2021
Related Tags on Ahmad Mushtaq Poetry
Load More Tags
More Ahmad Mushtaq Poetry