ہوا میں ہچکولے کھاتی
اڑتی جاتی ہے ایک پتنگ
آسمان کی اونچائیوں میں
داستان لکھتی جاتی ہے ایک پتنگ
اجاڑ دیتی ہے جہاں یہ بےرحم ہوا
اس ہوا کونیچا دکھاتی جاتی ہےایک پتنگ
لوگ نہیں چل پاتے جہاں
بن سہارےایک قدم بھی
وہاں ایک کچّے دھاگے پر
اپنا باراٹھائے جاتی ہےایک پتنگ
اُڑ جاتے ہیں رنگ
کتابوں میں دبے پھولوں کے بھی
آسمان میں کیسے رنگ
بکھیرے جاتی ہے ایک پتنگ
اداس چہرے پر ایک مسکان
چھوڑے جاتی ہے ایک پتنگ
زندگی کے بدلتے موسم کی
پہچان کراتی ہے ایک پتنگ