پتھر تو ہزاروں نے مارے تھے مجھے لیکن
Poet: سہیل عظیم آبادی By: مصدق رفیق, Karachiپتھر تو ہزاروں نے مارے تھے مجھے لیکن
جو دل پہ لگا آ کر اک دوست نے مارا ہے
More Friendship Poetry
پتھر تو ہزاروں نے مارے تھے مجھے لیکن
جو دل پہ لگا آ کر اک دوست نے مارا ہے