Add Poetry

پرانے دوست کبھی بھلائے نہیں جاتے

Poet: hira By: hira, gojra

پرانے دوست کبھی بھلائے نہیں جاتے
نئے رشتے بھی احساس کے بنائے نہیں جاتے

جو ساتھ لےجائیں سبھی خوشیاں سمیٹ کر
ان کے غم بھی دل سے نکالے نہیں جاتے

بدن کو چیر جاتے ہیں یوں پل میں
کانپتے ہاتھوں سے ٹانکے بھی لگائے نہیں جاتے

رتجگوں کا تحفہ دے جاتے ہیں آنکھوں کو
پلکوں پہ خواب پھر سجائے نہیں جاتے

چپ چاپ چلے جاتے ہیں دامن چھوڑ کر
تا عمر دعاؤں سے بھی واپس بلائے نہیں جاتے

اجڑ جائے مکاں جو مکیں کے چھوڑ جانے سے
وہاں آشیاں نئے بنائے نہیں جاتے

اعتبار دل مجروح نہ کر دیں کہیں
نئے بندھن اب ہم سے آزمائے نہیں جاتے

جوانی کی دہلیز پہ پہلا قدم رکھتے ہوئے
ارمان سہانے خاک میں ملائے نہیں جاتے

Rate it:
Views: 1056
01 Oct, 2014
Related Tags on Friendship Poetry
Load More Tags
More Friendship Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets