Add Poetry

پردہ چہرے سے اٹھا ، انجمن آرائي کر

Poet: علامہ اقبال By: Yasra, Sanghar
Parda Chehray Se Utha Anjuman Aarai Kar

پردہ چہرے سے اٹھا ، انجمن آرائي کر
چشم مہر و مہ و انجم کو تماشائي کر

تو جو بجلي ہے تو يہ چشمک پنہاں کب تک
بے حجابانہ مرے دل سے شناسائي کر

نفس گرم کي تاثير ہے اعجاز حيات
تيرے سينے ميں اگر ہے تو مسيحائي کر

کب تلک طور پہ دريوزہ گرمي مثل کليم
اپني ہستي سے عياں شعلہ سينائي کر

ہو تري خاک کے ہر ذرے سے تعمير حرم
دل کو بيگانہ انداز کليسائي کر

اس گلستاں ميں نہيں حد سے گزرنا اچھا
ناز بھي کر تو بہ اندازئہ رعنائي کر

پہلے خوددار تو مانند سکندر ہو لے
پھر جہاں ميں ہوس شوکت دارائي کر

مل ہي جائے گي کبھي منزل ليلي اقبال!
کوئي دن اور ابھي باديہ پيمائي کر

Rate it:
Views: 585
13 Jul, 2021
Related Tags on Allama Iqbal Poetry
Load More Tags
More Allama Iqbal Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets