Add Poetry

پل پل کانٹا سا چبھتا تھا

Poet: Nasir Kazmi By: talat, khi
Pal Pal Kaanta Sa Chubhta Tha

پل پل کانٹا سا چبھتا تھا
یہ ملنا بھی کیا ملنا تھا

یہ کانٹے اور تیرا دامن
میں اپنا دکھ بھول گیا تھا

کتنی باتیں کی تھیں لیکن
ایک بات سے جی ڈرتا تھا

تیرے ہاتھ کی چائے تو پی تھی
دل کا رنج تو دل میں رہا تھا

کسی پرانے وہم نے شاید
تجھ کو پھر بے چین کیا تھا

میں بھی مسافر تجھ کو بھی جلدی
گاڑی کا بھی وقت ہوا تھا

اک اجڑے سے اسٹیشن پر
تو نے مجھ کو چھوڑ دیا تھا

Rate it:
Views: 1950
13 May, 2019
More Nasir Kazmi Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets