پچپن کی میں ساٹھ کی

Poet: رضوانہ وقار By: Rizwana waqar, Oshawa on

میں پچپن کی میں ساٹھ کی
ہوں جاؤں گی میں باٹھ کی

بوڑھی نہیں بولو اماں نہیں کہنا
اب بھی سجنا کے دل میں ہے رہنا

چلا نہیں جائے کرو ہائے ہائے
کہ دو کیسے جاوانی کو بائے بائے

رنگنے ہیں بال رنگنا ہے منہ بھی
بنا میک اپ لگتی ہوں چوہی

فیشنوں نے مارا دل بڑا ساڑا
کبھی ان دھوتی شلوار کبھی ہے غرارہ

سوچتی ہوں آج میں پہنوں شرارہ
دل بے ایمان ہے تھوڑا ہے آوارہ

دانت بھی ہیں نقلی گوڈے بھی لگوا نے ہیں
میاں جی کو بڑے خرچے پڑوانے ہیں

بو ٹوکس کا ہے زمانہ کہ سرجری کروا لوں
میاں جی کو اسی طرح دام میں پھنسا لوں

ہاے ری جوانی یاد بہت آتی ہے
فٹے منہ تیرا کیوں منہ میرا چڑھاتی ہی

Rate it:
Views: 490
23 Jun, 2017