پچھلے برس تم ساتھ تھے میرے اور دسمبر تھا
Poet: فرح شاہد By: تنویر آصف, karachiپچھلے برس تم ساتھ تھے میرے اور دسمبر تھا
مہکے ہوئے دن رات تھے میرے اور دسمبر تھا
چاندنی رات تھی سرد ہوا سے کھڑکی بجتی تھی
ان ہاتھوں میں ہاتھ تھے میرے اور دسمبر تھا
بارش کی بوندوں سے دل پہ دستک ہوتی تھی
سب موسم برسات تھے میرے اور دسمبر تھا
بھیگی زلفیں بھیگا آنچل نیند تھی آنکھوں میں
کچھ ایسے حالات تھے میرے اور دسمبر تھا
دھیرے دھیرے بھڑک رہی تھی آتش دان کی آگ
بہکے ہوئے جذبات تھے میرے اور دسمبر تھا
پیار بھری نظروں سے فرحؔ جب اس نے دیکھا تھا
بس وہ ہی لمحات تھے میرے اور دسمبر تھا
More December Poetry






