پڑوسن جب مجھےسلام کرتی ہے
ایک میراہی شعرمیرےنام کرتی ہے
اس سےکوئی جھگڑاکرکہ تو دیکھے
دس بارہ گالیوں میں قصہ تمام کرتی ہے
سارا دن میرےخیالوں میں گومتی رہتی ہے
جب تھک جاتی ہےپھر آرام کرتی ہے
فون پہ لوگوں کا سرکھاتی رہتی ہے
اسی طرح وہ صبح سےشام کرتی ہے
جب بھی میرےخوابوں میں آتی ہے
پیش اپنی آنکھوں کا جام کرتی ہے