پڑوسن سےچوری چھپےملتا رہتا ہوں
جب نہیں ملتی چراغ بن کرجلتا رہتا ہوں
میں وقت کی طرح کسی جگہ ٹھہرتا نہیں
کبھی ساس کبھی بہو سےچکرچلاتا رہتاہوں
اس کی ساس مجھےدیکھ کہ کھل اٹھتی ہے
اسے بھی ہرےبھرےباغ دکھاتارہتا ہوں
دوست میری باتیں سنتےہی سوجاتےہیں
میں ساس بہو کی کہانی سناتا رہتا ہوں
یہ ساس بہو کےچکر میں کہاں پھنس گیا
ورنہ میں معاشرےسےبراہیاں مٹاتا رہتاہوں