پڑوسن سے کیا وعدہ نبھا کےآیا ہوں
اس کےدل سے نفرت مٹا کے آیا ہوں
ہمارےدرمیاں بڑا پرانہ حساب تھا
وہ سارےکا سارا چکا کےآیا ہوں
امید ہے وہ اسےپانی لگاتی رہےگی
ببول کاپیڑ اسکےگھر لگاکےآیاہوں
اس کےگھرتک جو آگ کادریاجاتاتھا
ساتھ ہی شہد کا سمندر بہا کے آیا ہوں
میرےپیار بنااس کا جیون ادھورا تھا
چاہت کی روشنی سےچمکاکےآیاہوں