آج کل میں باتیں بڑی پیاری کرتا ہوں
پڑوسن کی آنکھوں پہ شاعری کرتا ہوں
اس کی آنکھیں میرےتصورمیں ہوتی ہیں
جب ان میں ڈوب کر میں شاعری کرتاہوں
وہ میرا دل ایک بار مانگےدیکھےتو سہی
پڑوسن کہ آگےکبھی نہ انکاری کرتا ہوں
چھوٹےموٹےخطروں سےکھیلتارہتاہوں
جہاں خطرہ ہو میں وہیں یاری کرتاہوں