پڑوسن کی نظر کا تیرمیرےجگرمیں اترگیا
پرانےزخم بھرےنہ تھےوہ اک نیاگھاؤکرگیا
میرےتن بدن پہ اک سکتہ سا طاری ہو گیا
میری ہمسائی کویوں لگا جیسےمیں مرگیا
اس ظالم کی ہر ادا کچھ ایسی قاتلانہ تھی
میں دل پکڑے کھڑا رہا وہ مسکراکرگزرگیا
کتنی ہمساہیاں میری شاعری سناکرتی تھیں
نہ جانےکہاں گئیں وہ اوروہ وقت کدھر گیا
نہ جانے مجھ میں ایسی کون سی بات ہے
پڑوسنوں کومجھ سےبیررہا میں جدھرگیا