پڑوسن کےہاتھ کا کھانا لذیز بہت ہے
اسی لیےوہ میرےدل کو عزیز بہت ہے
ہم جانتے ہیں یہ مہنگائی کا زمانہ ہے
پورے گھر کےلیےایک کنیزبہت ہے
پڑوسن کی ہر بات کڑوی ہوتی ہے
شہد سے وہ کرتی پرہیز بہت ہے
پڑوسن کہ دل میں کچھ نہیں چاہیے
تاش کھییلنےکہ لیےایک میز بہت ہے
وہ اس سےآری کا بھی کام لیتی ہے
کہتےہیں اس کی زباں تیز بہت ہے
اپنی کہانی کسی کمزوردل کو نہیں سناتا
میری پڑوسن کی کہانی خون ریز بہت ہے